پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور میں جگر کی پیوندکاری کی سنچری مکمل ہوگئی ہے، پی کے ایل آئی کے لیور ٹرانسپلانٹ سرجنز نے اس سال کے پہلے 10 مہینوں میں 100 سے زائد ٹرانسپلانٹ کیے ہیں جن کی کامیابی کا تناسب 96 فیصد سے زائد ہے۔
ان بات کا انکشاف معروف ٹرانسپلانٹ سرجن اور پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل سعود ڈار نے دی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل سعود ڈار جو ہر مہینے کراچی کی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا اسپتال میں جگر کی پیوندکاری کے آپریشنز کی نگرانی کرتے ہیں، اب تک جگر کی پیوند کاری کے 1500 سے زائد پروسیجر مکمل کر چکے ہیں۔
ڈاکٹر فیصل ڈار کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی میں ڈونرز یا جگر کا عطیہ کرنے والے افراد کی اموات کی شرح بھی صفر ہے جبکہ پی کے ایل آئی میں اس سال اب تک 6 بچوں میں بھی جگر کی پیوند کاری کامیابی سے کی جاچکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی کے ایل آئی میں اس سال گردوں کے 100 ٹرانسپلانٹ بھی کامیابی سے کر لیے گئے ہیں جبکہ اب تک ان کے ادارے نے 200 سے زائد افراد میں گردوں کی پیوند کاری کی ہے۔
ڈاکٹر ڈار کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی میں 75 فیصد ٹرانسپلانٹ آپریشن مفت یا ریاعتی نرخوں پر کیے جا رہے ہیں، ان کا ادارہ ایک کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے غریب اور نادار افراد کی ضروریات کا تعین کرتا ہے، علاج کی سکت نہ رکھنے والے افراد کو مکمل علاج مہیا کیا جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر سال 8 ہزار سے زائد مریضوں کو جگر کی پیوندکاری کی ضرورت پیش آتی ہے جبکہ ملک میں اس وقت صرف پانچ ادارے جگر کی پیوندکاری کی سہولت فراہم کر رہے ہیں جن میں اسلام آباد میں شفا انٹرنیشنل، ملٹری اسپتال راولپنڈی اور پی کے ایل آئی شمال ہیں جبکہ سندھ میں گمبٹ انسٹیٹیوٹ خیرپور اور ڈاؤ یونیورسٹی کراچی میں جگر کی کامیاب پیوندکاری کے پروگرام جاری ہیں۔
Comments are closed.