پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنا اسد عمر کا کہنا ہے کہ اسی پی ڈی ایم نے انہی ججز کے 3 مہینے پہلے والے فیصلے کو تاریخی کہا، پی ڈی ایم والے اس کیس کو متنازع بنانے کا جواز ڈھونڈ رہے ہیں۔
انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ کیس کے اندر کچھ بھی نہیں، ان کو پتہ ہے کہ فیصلہ ان کے خلاف آنا ہے، میری خواہش پر تو فل کورٹ نہیں بن سکتا، پیچیدہ مسئلوں پر فل کورٹ بنتا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ یہ نظام چل ہی نہیں سکتا، راستہ الیکشن ہی ہے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف درخواست کی سماعت کر رہا ہے، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی بینچ میں شامل ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل علی ظفر سے کہا کہ قانونی سوالات پر معاونت کریں یا پھر ہم اس بینچ سے الگ ہو جائیں، جو دوست مجھے جانتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ اپنے کام کو عبادت کا درجہ دیتا ہوں۔
Comments are closed.