اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں 17 نومبر کی قانون سازی کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم ترجمان حافظ حمد اللّٰہ نے اجلاس کے اختتام پر میڈیا کو بریفنگ دی اور کہا کہ 17 نومبر کی قانون سازی کے خلاف وکلاء کا پینل بنادیا ہے، ہم عدالت جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں 17 نومبر کو قانون ساز پارلیمنٹ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا گیا، پی ڈی ایم تحریک میں تیزی لانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حافظ حمد اللّٰہ نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس 4 گھنٹے ہوا، اپوزیشن تحریک کو کیا شکل دینی ہے؟ کیانوعیت ہوگی؟ احتجاج کیسے ہوگا؟ ان نکات پر مشاورت ہوئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ قوم کو لاحق سب سے بڑی بیماری موجودہ حکومت اور عمران خان کی شکل میں ہے، سفارشات مرتب کر لی ہیں ،کل ہونے والے سربراہی اجلاس میں حتمی فیصلے کیے جائیں گے۔
پی ڈی ایم ترجمان نے یہ بھی کہا کہ کل 3 بجےسربراہی اجلاس ہوگا، جس میں سفارشات پیش کریں گے، دھرنا شیڈول میں شامل ہے، خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کا ماحول ہے۔
انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں سیمینار، کانفرنس، گوادر میں جلسےکی سفارشات سامنے آئیں، جن کی روشنی میں تمام فیصلے قیادت کرےگی۔
حافظ حمد اللّٰہ نے کہا کہ لاہور جلسہ، لانگ مارچ، پہیہ جام، شٹرڈاؤن بھی ایجنڈے میں شامل ہیں، مارچ میں لانگ مارچ بھی ہو سکتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم کہہ رہے تھے نا انصافی ہورہی ہے، عدلیہ نے بھی وضاحت کردی، پی ڈی ایم کا جلسہ ناکام نہیں تھا، جلسہ ناکام نہیں کہہ سکتے ہوسکتاہے، دیگر جلسوں سے تعداد کم ہو۔
صحافی نے حافظ حمد اللّٰہ سے سوال کیا کہ ایک اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس آپ نے ابھی اٹینڈ کیا اور ایک اسٹیئرنگ کمیٹی پارلیمنٹ کے اندر بنی ہوئی ہے، اپوزیشن کی آئندہ سیاست کا محور باہر والی اسٹیرنگ کمیٹی کی سفارشات ہوں گی یا پارلیمنٹ کے اندروالی کمیٹی کی؟
حافظ حمد اللّٰہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دونوں پچ پر کھیلیں گے، اندر بھی کھیلیں گے باہر بھی کھیلیں گے، آپ کو مبارک ہو پاکستان آج جیت گیا ہے۔
Comments are closed.