اپوزیشن اتحادی پی ڈی ایم نے حکومتی متنازع قوانین کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مولانافضل الرحمن کی سربراہی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا ورچوئل اجلاس ہوا، جس کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق ورچوئل اجلاس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے لندن اور صدر شہباز شریف نے لاہور سے اجلاس میں شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق ایم ایم اے کے رہنما شاہ اویس نورانی، سربراہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی، سربراہ قومی وطن پارٹی آفتاب احمد خان شیرپاؤ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل و دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں طے پایا کہ حکومتی متنازع قوانین کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق قائم پینل تجاویز کی تیاری کیلئے وکلاء سے مشاورت، ضابطے کی کارروائی مکمل کرے گا۔
اعلامیے کے مطابق لانگ مارچ کی تاریخ کے لیے پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کو تجاویز کی تیاری کی ہدایت کی ہے، جس کا اجلاس 22 نومبر کو طلب کرلیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں 23 نومبر کو اسٹیئرنگ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی جائے گی۔
اجلاس میں پشاور میں احتجاجی جلسے طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق کرنے کی منظوری دی گئی۔
Comments are closed.