اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا ورچوئل اجلاس سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس میں مولانا عبدالغفور حیدری، میر کبیر، احسن اقبال، عبدالکریم، سکندر شیرپاؤ، مریم اورنگزیب، شاہ اویس نورانی اور رحیم زیارت وال بھی شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان، اسپیکر اور ڈپٹی کے خلاف عدم اعتماد کی تحاریک کا معاملہ سربراہی اجلاس پر چھوڑ دیا گیا۔
اس موقع پر پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کی تیاری اور خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی رپورٹ، الیکشن کمیشن کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ منی بجٹ، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل اور ووٹنگ مشین استعمال کے معاملے پر غور کیا گیا۔
پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی نے صدارتی نظام سے متعلق چھیڑی گئی بحث کو حقائق کے منافی قرار دیا اور اسے مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش تسلیم کرنے پر اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مہنگائی میں اضافے، کسانوں کے مسائل پر غور کے ساتھ الیکشن کمیشن کے باہر فارن فنڈ کیس پر احتجاج کی سفارش بھی کی گئی۔
اس موقع پر کمیٹی نے ووٹنگ مشین کے استعمال کو مسترد کردیا اور لانگ مارچ پر پیپلز پارٹی سے حتمی بات سے متعلق فیصلے کا اختیار 25 جنوری کے پی ڈی ایم رہنما اجلاس کو دے دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق دوران اجلاس اسٹیئرنگ کمیٹی نے سربراہی اجلاس کے لیے سفارشات کو حتمی شکل دی۔
اس موقع پر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اجلاس کی سفارشات پر غور کے بعد حتمی فیصلہ سربراہی اجلاس میں ہوگا۔
اجلاس میں سفارش کی گئی کہ 23 مارچ کے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل نہیں ہونی چاہیے، تحریک انصاف کے کئی اکاؤنٹس خفیہ ہیں، اس معاملے کو اٹھایا جائے، فارن فنڈنگ کیس کے جلد فیصلے کے لیے معاملہ اٹھایا جائے۔
Comments are closed.