پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 7 راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار کی جانب سے دوبارہ گنتی کی درخواست پر ریٹرننگ افسر (آر او) رائے سلطان بھٹی کوئی فیصلہ نہ کرسکے۔
رائے سلطان بھٹی نے دونوں امیدواروں کو گھر جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ فون پر فیصلہ بتایا جائے گا، الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ گنتی ہوگی یا نہیں۔
راولپنڈی کے حلقے کہوٹہ کلر سیداں پی پی 7 میں پی ٹی آئی کے امیدوار کرنل (ر) محمد شبیر اعوان کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے 266 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پورے حلقے کے 266 پولنگ اسٹیشن کی دوبارہ گنتی ممکن نہیں۔ کتنے پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کروانی ہے تمام امیدوار آپس میں مشاورت کر کے ہمیں بتادیں۔
ری کاؤنٹنگ کی درخواست پر سماعت میں پہلے کچھ دیر کے وقفے کے بعد تمام امیدواروں کی قانونی ٹیم کو مشاورت کا وقت دیا گیا۔
مشاورت کے بعد ریٹرننگ آفیسر نے مسترد شدہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ صرف مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی دوبارہ ہوگی، پورے حلقے کے 266 پولنگ اسٹیشنز کی گنتی نہیں ہوسکتی۔
اس نشست پر جیتنے والے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار راجہ صغیر نے مسترد شدہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر اعتراض اٹھایا اور ان کے وکیل تیمور اسلم نے موقف اپنایا کہ صرف مسترد ووٹوں کی دوبارہ گنتی نہیں ہونی چاہیے۔
پی ٹی آئی امیدوار کرنل (ر) شبیر اعوان نے کہا کہ کہوٹہ میں 20 پولنگ اسٹیشنز کے ووٹ ری کاؤنٹ کیے جائیں جس کے بعد آر او نے الیکشن کمیشن سے قانونی مشاورت کے لیے سماعت میں 10 منٹ کا وقفہ کردیا۔
فریقین کے وکلاء دلائل مکمل ہونے کے بعد آر او نے فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے دوبارہ گنتی کی مخالفت کی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کی طرف سے ایڈووکیٹ سردار تیمور اسلم اور پی ٹی آئی کی جانب سے ایڈووکیٹ شوکت رؤف صدیقی پیش ہوئے۔
بعدازاں راولپنڈی کے حلقہ کہوٹہ پی پی 7 ضمنی انتخاب میں دوبارہ گنتی کے معاملے پر ریٹرننگ آفیسر درخواست پر کوئی فیصلہ نہ کرسکے۔
انہوں نے دونوں امیدواروں کو گھر جانے کی اجازت دے دی اور کہا کہ فون پر فیصلہ بتا دیا جائے گا، اس حوالے سے الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ گنتی ہوگی یا نہیں۔
Comments are closed.