امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی وڈیرہ شاہی حکومت سندھ کے شہری اداروں پر قبضے کیلئے آمرانہ طریقے اختیار کر رہی ہے، کراچی دشمن بلدیا تی قانون کسی صورت منظور نہیں۔
حافظ نعیم نے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی ترمیمی بل فوری واپس لیا جائے اور کراچی کو میگا میٹرو پولیٹن سٹی کا درجہ دیا جائے۔
سندھ بلدیاتی ترمیمی بل کے خلاف جماعت اسلامی نے کراچی میں 11 مقامات پر احتجاجی دھرنے دیے، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کے ایم سی ہیڈ آفس پر مرکزی دھرنے سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ وڈیرہ شاہی پیپلز پارٹی کراچی کو سندھ کا حصہ نہیں سمجھتی، اسے صرف کراچی کی نوکریوں اور وسائل پر قبضے سے غرض ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ سندھ ترمیمی بلدیاتی بل کے ذریعے بلدیہ کراچی کے اسپتالوں، اسکولوں اور دیگر محکموں کو سندھ حکومت میں اسی لئے ضم کیا گیا ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی تعصبات پر یقین نہیں رکھتی لیکن ہم حق تلفی بھی برداشت نہیں کریں گے، کراچی کی ٹریفک پولیس اور سندھ سیکٹریٹ میں کراچی کا کوئی شہری نہیں ملتا۔ سندھ کی آدھی آبادی کو سرکاری ملازمتوں سے محروم کر دیا گیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی کے نوجوان بے روزگاری سے تنگ آ کر خودکشیاں کر رہے ہیں۔ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر ہمیشہ کراچی کے حقوق پر سودے بازی کی ہے اور ہمیشہ پیپلز پارٹی کے وڈیروں کو ووٹ دیا ہے۔
حافظ نعیم نے اعلان کیا کہ 12 دسمبر کو تاریخی کراچی بچاؤ مارچ کیا جائے گا۔
Comments are closed.