وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ہمیں آزادی اظہار کے بھاشن نہ دے ،چھوٹے چھوٹے مفادات کے لیے انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ اور دشمن کے ہاتھوں استعمال نہیں ہونا چاہیے، پی پی دور میں سب سے زیادہ صحافیوں پر حملے ہوئے۔
قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے اخبارات میں آزادی اظہار پر مضامین کے ہرلفظ کی قیمت دی جاتی ہے، پاکستان کے مفاد سے جڑے معاملات پر اپوزیشن اور حکومت میں اتفاق رائے ہونا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس کی فیک نیوز پر مہم چلانے پر معافی مانگیں، جبکہ شازیہ مری بتائیں عزیز میمن اور اجے للوانی کے قاتل کون ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم صحافیوں کو تاریخی سہولت دینا چاہتے ہیں، بلاول ہیومن رائٹس کمیٹی میں جرنلسٹ پروٹیکشن بل پاس کریں۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سےبین الاقوامی پروپیگنڈے کو سہارا دیا جارہا ہے،پاکستان کی صحافتی تاریخ میں صحافیوں پرسب سے زیادہ حملے پیپلزپارٹی کے دورمیں ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے دورمیں صحافیوں پر39 حملےہوئے، 32 صحافی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے،نون لیگ کے دورمیں صحافیوں پر 18 حملے ہوئے 14 اپنی جانوں سےہاتھ دھو بیٹھے،جبکہ پی ٹی آئی دورمیں صحافیوں پر 8 حملے ہوئے، تمام مقدموں اور قتل کی تفتیش ہوئی، مجرم بھی پکڑے گئے۔
فواد چوہدری کاکہنا تھا کہ نوشہرو فیروز اور سکھر کے صحافیوں کے قتل سے متعلق پتا نہیں چلا،شازیہ مری بتائیں عزیزمیمن اوراجے للوانی کے قاتل کون ہیں؟پورا انٹرنیشنل میڈیا بھی عزیز اور اجے کے قتل سے متعلق پوچھتا ہے اور ہم شرمندہ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے شازی مری بتائیں گی کہ کیا ہوا، سب سے زیادہ اثر سندھ حکومت میں تو شازیہ مری کا ہے،میں بلاول بھٹو سے کہتا ہوں کہ آپ کی کمیٹی میں صحافیوں کے تحفظ کا بل پڑا ہے، اس پر کیوں بیٹھے ہیں اسےمنظور کریں، قومی اسمبلی نے وزارت اطلاعات کے مطالبات زر کی منظوری دے دی۔
Comments are closed.