جمعہ9؍ شوال المکرم 1442ھ21؍مئی 2021ء

پی ٹی آئی تبدیلی کی نہیں، تباہی کی جماعت بن چکی ہے، اکبر بابر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےمنحرف رکن اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ عمران خان ناکام ہوچکے ہیں، تحریک انصاف تبدیلی کی نہیں، تباہی کی جماعت بن چکی ہے۔

الیکشن کمیشن اسلام آباد میں فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ فراہم کرنے سے متعلق پی ٹی آئی کے منحرف رکن اکبر ایس بابر کی درخواست پر ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

فنانس ٹیم پی ٹی آئی نے بتایا کہ آج صبح ہی الیکشن کمیشن سے نوٹس ملا ہے، ممبر پنجاب الطاف قریشی نے کہا کہ آج کے دور میں کیسے ممکن ہے نوٹس کی اطلاع نہ ہو۔

اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ ڈی جی لاء ارشد خان بھی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے، سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے بتایا کہ اپنے آرڈر پر قائم ہوں اکبر ایس بابر کو دستاویزات نہیں دے سکتے، وہ دستاویزات لینے کے اہل نہیں۔

ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ اکبر ایس بابر نے اپنا کیس خود ثابت کرنا ہے، بطور کمیٹی سربراہ اپنا حکم جاری رکھا ہے۔

سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے کہا کہ حکم دینے والا ہوں، مجھے جواب دینے کی ضرورت نہیں۔

وکیل اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا ریکارڈ کہاں سے جمع کرائیں؟ ہمارا کام صرف کمیٹی کو معلومات دینا تھا، اسکروٹنی کمیٹی نے قرار دیا کہ پی ٹی آئی دستاویزات دینے کی مخالفت کر رہی ہے۔

سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے کہا کہ اکبر ایس بابر بار بار دراخواستیں دیتے رہتے ہیں، یہ درخواستیں دیتے رہے تو اسکروٹنی کبھی مکمل نہیں ہوگی، ابھی بھی اکبر ایس بابر کی 2 درخواستیں زیر التواء ہیں۔

وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ ویب سائٹ سے کاغذات لے کردیں تو بھی کہا جاتا کے قابل قبول نہیں، اسکروٹنی پراسس دو طرفہ ہے۔

ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ آپ نے ثابت کرنا ہے کہ فنڈنگ کس قسم کی تھی؟ ثابت آپ نے کرنا ہے کہ فنڈ کی نوعیت کیا تھی۔

وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ اگر یہ سمجھتے ہیں پارٹی نے ریکارڈ پورا دے دیا ہے تو یہ بتا دیں، کمیٹی جو سمجھتی ہے وہ الیکشن کمیشن کو پیش کرے، مجھے کمیٹی کی قابلیت پر کوئی شک نہیں ہے۔

ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ چاہتے ہیں اس کیس میں مزید تاخیرنہ ہو، آپ کی درخواستیں تاخیرکی وجہ بن رہی ہیں۔

وکیل اکبر ایس بابر بولے میں اسکروٹنی پراسس کو آگے لے کر جانا چاہتا ہوں، جو اسکروٹنی کو کاغذات ملے ہیں مجھے فراہم کردیں۔

ممبر کے پی ارشاد قیصر نے کہا کہ اب سوال یہ ہے کہ یہ کون کون سے کاغذات دیں؟ وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ جو کاغذات اسکروٹنی کمیٹی کے پاس ہیں وہ تمام کاغذات چاہئیں، اگر اسکروٹنی کمیٹی وقت پرمکمل نہیں ہوتی تو پھر استدعا ہے کہ یہ کیس کمیشن دیکھے۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس سے متعلق اسکروٹنی کمیٹی سے جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے درخواست گزار اکبر ایس بابر نے کہا کہ قوم کو پتہ چلنا چاہئے کہ فارن اکاؤنٹ کس کے ہیں، کون آپریٹ کرتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ فارن اکاؤنٹ کو اس کیس سے الگ نہیں ہونے دوں گا، میں کبھی بھی سرینڈر نہیں کروں گا، اصول پر کھڑا رہوں گا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.