بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پیکا آرڈیننس کے خلاف درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیکا آرڈیننس کے خلاف پی ایف یو جے کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بادی النظر میں ترمیم کے ذریعے مجرمانہ ہتک عزت کو مزید جابرانہ اور ڈریکونین بنایا گیا۔

 عدالت  نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں کسی فرد کی ساکھ کا تحفظ آزادی اظہار کے حق سے زیادہ نہیں ہو سکتا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ ایف آئی اے عدالت میں جمع کروائے گئے ایس او پیز کے تحت اختیارات استعمال کرے۔

عدالت  نے کہا کہ کسی بھی شخص کو انکوائری مکمل کیے بغیر گرفتار نہیں کیا جا سکتا، انکوائری کے دوران متعلقہ شخص کو صفائی کا موقع دیا جانا بھی ضروری ہے۔

 حکم نامے میں کہا گیا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ڈی جی ایف آئی اے اور سیکریٹری داخلہ ذمہ دار ہوں گے۔

 تحریری حکم نامے میں اٹارنی جنرل کو عدالت کی معاونت کے لیے کل پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل آرڈیننس کےذریعے ترامیم کو متعارف کرانے کا جواز پیش کریں، اٹارنی جنرل آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کی شہری و سیاسی حقوق پر تشریح کریں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.