کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی شروع ہو نے جا رہی تھی اور تمام جماعتوں کے امیدوار ڈی آر او آفس میں موجود تھے کہ ووٹوں کے بیگز پر سیل نہ ہونے کے باعث پاکستان پیپلز پارٹی کے سوا دیگر تمام جماعتوں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کر دیا۔
دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کرنے والوں کے 2 ابتدائی اعتراضات سامنے آئے ہیں، پہلا اعتراض یہ ہے کہ پولنگ بیگ پر سیل نہیں ہے، دوسرا اعتراض ہے کہ فارم 46 مہیا نہیں کیا گیا۔
سیاسی جماعتوں کے بائیکاٹ کیئے جانے کے باعث ڈی آر او دفتر اور اس کے باہر کافی شور شرابہ ہوا ہے۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ نون کے امیدوار مفتاح اسماعیل، پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالقادر مندوخیل، پی ٹی آئی کے امیدوار امجد آفریدی، پی ایس پی کے امیدوار حفیظ الدین ، پاکستان مسلم الائنس کے رہنما حضرت عمر اور 6 آزاد امیدواروں سمیت کل 16 امیدوار ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے سلسلے میں آر او آفس پہنچے تھے۔
29 اپریل کو ہونے والے انتخاب میں پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ مسلم لیگ نون دوسرے نمبر پر آئی تھی۔
مسلم لیگ نون کے رہنما مفتاح اسماعیل نے نتیجے کو مسترد کر کے دھاندلی کا الزام لگایا تھا اور الیکشن کمیشن سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کی درخواست کی تھی۔
تحریک انصاف نے دوبارہ گنتی کے بجائے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا تھا، الیکشن کمیشن نے نون لیگ کی درخواست مان لی تھی۔
کراچی کے حلقے این اے 249 میں ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اس وقت جاری ہے۔
Comments are closed.