پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف اپوزیشن کی سیاست کی مزاحمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سینیٹ کی 5 نشستیں پی ٹی آئی کو دی گئیں تو کوئی نوٹس نہیں دیا گیا، اے آر ڈی سے لیکر کسی بھی اپوزیشن کی تحریک میں کوئی شوکاز نوٹس نہیں جاری ہوا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ اے این پی کے ساتھ ہیں، حکومت کو آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے نہ بیٹھنے دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عزت اور برابری کے ساتھ سیاست کرنا جانتے ہیں اور کرتے رہیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ ہونی تاکہ پارلیمان کے اندر اور باہر مل کر حکومت کی مخالفت کریں۔
بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہد ہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، انہوں نے اسٹیٹ بینک سے متعلق آرڈیننس کو معاشی خود مختاری پر تاریخی حملہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے آرڈیننس کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ رمضان میں پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کے خلاف مہم چلائیں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان اور کشمیر ایسے نااہل وزیراعظم کے متحمل نہیں ہوسکتے، کٹھ پتلی وزیراعظم نے جتنا نقصان کشمیر کاز کو پہنچایا وہ کبھی نہیں ہوا، صحیح سمیت میں جانےکا واحد راستہ عمران خان کو بھگانا ہے۔
اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی نے شوکاز نوٹس پر پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔
پیپلز پارٹی نے سی ای سی میں موقف اپنایا تھا کہ شوکاز نوٹس دے کر اپوزیشن اتحاد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش کی گئی ہے۔
سی ای سی اجلاس میں کہا گیا تھا کہ پی ڈی ایم کوفعال رکھناہے تو پیپلزپارٹی اور اے این پی سے معافی مانگی جائے، اہم فیصلوں کااعلان بلاول بھٹو پریس کانفرنس میں کریں گے۔
بلاول ہاؤس کراچی میں پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس آج بھی جاری رہا، اجلاس کے بعد بلاول ہاؤس میڈیا سیل میں پریس بریفنگ بھی دی جائے گی۔
اجلاس کے ایجنڈے میں پی ڈی ایم میں پیپلز پارٹی کے مستقبل اور استعفوں کا معاملہ خصوصی طور پر زیر بحث رہا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے شاہد خاقان عباسی کی جانب سے جاری پی ڈی ایم کا شوکاز نوٹس پڑھ کر سنایا اور جذبات میں آئے اور نوٹس پھاڑ دیا تھا۔
جواب میں مرکزی مجلس عاملہ کے سینیئر ارکان نے تالیاں بجا کر حوصلہ افزائی کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں یوسف رضا گیلانی نے بھی پی ڈی ایم رہنماؤں کے بیانات کا شکوہ کیا اور اپوزیشن کے عہدے سے استعفے کی بھی پیش کش کی تھی۔
Comments are closed.