امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر پر بات نہیں ہوئی، سب سے زیادہ ووٹ اور سیٹیں ہماری ہیں، ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے خلاف نہیں لیکن الیکشن کمیشن کے سامنے ہونی چاہیے۔
کراچی میں ن لیگ کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کا میئر بنے گا تو وہ سوا تین کروڑ لوگوں کا میئر ہوگا، جماعت اسلامی اتنا ظرف رکھتی ہے کہ سب کو ساتھ لے کر چل سکتی ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات بڑی مشکل سے ہوئے لوگ کروانا نہیں چاہتے تھے، کراچی اس وقت تقسیم کا متحمل نہیں ہو سکتا، شہر کی ترقی کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے، کراچی کے بنیادی مسائل کو نہیں سنا جا رہا۔
اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہ محمد شاہ نے کہا کہ جماعت اسلامی کو بلدیاتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعتوں میں اتفاق رائے کے لیے ن لیگ اپنا کردار ادا کرے گی۔ پُرامید ہوں کہ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی میں اتفاق رائے ہوجائے گا۔
شاہ محمد شاہ نے کہا کہ آصف علی زرداری میرے دوست ہیں وہ یقیناً میری بات سنیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حتمی نتیجے سے قبل چاہتے ہیں شاہ صاحب اتفاق رائے کے لیے کردار ادا کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جماعت اسلامی کی رائے میں میئر اسی کا بننا چاہیے، دوبارہ گنتی کا عمل آر اوز کے بجائے الیکشن کمیشن کے سامنے کروایا جائے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم کے بغیر معاملات نہیں بڑھ سکتے، آرٹیکل 140 اے کے تحت جو اختیارات ملنے چاہیے اس کا ڈرافٹ بھی تیار ہے۔
شاہ محمد شاہ نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی ہونی چاہیے، اختیارات کی منتقلی کے حامی ہیں، جماعت اسلامی سے سیکھنے کے لیے بہت کچھ مل سکتا ہے۔
Comments are closed.