اسلام آباد میں قتل کی جانے والی نور مقدم کے والد شوکت مقدم کا کہنا ہے کہ سب پُرامید ہیں کہ نور مقدم قتل کیس میں آج انصاف ملے گا۔
نور مقدم قتل کیس کا آج فیصلہ سنایا جا رہا ہے، اس موقع پر ملزم ظاہر جعفر، اس کے والد ذاکر جعفر اور گھریلو ملازمین کو بخشی خانے پہنچا دیا گیا۔
ملزمان کو جیل کی وین میں اڈیالہ جیل سے ایف ایٹ کچہری لایا گیا۔
عدالت پہنچنے پر مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پُر امید ہوں کہ قاتل اور جرم کرنے والوں کو سزائیں ملیں گی اور قانون کی بالا دستی ہو گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دعا ہے کہ نور مقدم قتل کیس میں فیصلہ انصاف پر مبنی ہو۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج عطاء ربانی نور مقدم قتل کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنائیں گے۔
نور مقدم قتل کیس کا اسپیڈی ٹرائل 4 ماہ 8 دن جاری رہا، جس کے دوران 19 گواہان کے بیان قلم بند ہوئے۔
اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں گزشتہ سال 20 جولائی کو نور مقدم کو قتل کیا گیا تھا۔
پولیس نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو جائے وقوع سے حراست میں لیا تھا۔
عدالت نے 22 فروری کو نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا جا رہا ہے۔
Comments are closed.