پنجاب میں گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دیدی گئی، وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے گندم فراہم نہ کرنے پر وفاقی حکومت کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں گندم کی فی من امدادی قیمت مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔
چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے کئی لاکھ ٹن گندم ضائع ہوئی، صوبے میں 10 لاکھ ٹن گندم کی قلت ہے، وفاقی حکومت گندم نہ دے کر پنجاب کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پنجاب کی درخواست کے باوجود گندم فراہم نہیں کی ہے، امدادی قیمت میں اضافے سے کاشتکاروں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ ملے گا۔
وزیرِ اعلیٰ نے کہنا تھا کہ اگلے برس گندم کے زیرِ کاشت رقبے میں اضافہ ہوگا، پنجاب کے خارجی راستوں پر گندم اور آٹے کی اسمگلنگ روکنے کیلئے موثر اقدامات کا حکم بھی دیا گیا۔
پرویز الہٰی نے بتایا کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں پنجاب میں گندم اور آٹے کے نرخ اب بھی کم ہیں، گندم اور آٹے کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔
پنجاب حکومت نے کابینہ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے گندم تشکیل دینے کا فیصلہ بھی کیا جس کےسربراہ وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گے۔
Comments are closed.