اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے استفسار کیا ہے کہ پلاٹ سرکاری ملازمین کا حق ہے تو صرف افسران کےلیے کیوں؟
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی سرکاری ملازمین کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ سے متعلق کیسز پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا کہ پلاٹ سرکاری ملازمین کا حق ہے تو صرف افسران کے بجائے تمام سرکاری ملازمین کوملنا چاہیے۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ پانچ کروڑ کا پلاٹ 40 لاکھ روپے کا دیا جا رہا ہے، یہ باقی شہریوں سے زیادتی ہے۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے مزید کہا کہ اس رقم سے جو بے گھر مزدور ہیں انھیں گھر بناکر دے دیں، اسپتال کیوں نہ بنادیے جائیں؟ مہنگائی پر قابو کیوں نہ کیا جائے؟
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کس طرح بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی اجازت دے دیں؟ مفاد کے ٹکراؤ کو اس معاملے سے کیسے ختم کیا جاسکے گا؟
Comments are closed.