بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پشاور یونیورسٹی اسٹاف کا فیس میں حصہ لینے کا انکشاف

پشاور یونیورسٹی میں شعبہ امتحانات کے سیکریسی اسٹاف کے ڈگری کی فیسوں میں حصے لینے کا انکشاف ہوا ہے۔

دستاویزات کے مطابق سیکریسی اسٹاف نے ڈگریوں کے اجراء اور ویری فکیشن کی مد میں ملنے والی رقم کا 8 فیصد وصول کیا، 2012ء سے سیکریسی اسٹاف اپنا حصہ وصول کر رہا ہے۔

رقم میں 50 فیصد حصہ کنٹرولر امتحانات کا رہا ہے، رقم کا 30 فیصد ڈپٹی کنٹرولر اور 20 فیصد ویری فکیشن اسسٹنٹ نے وصول کیا۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق اساتذہ کو زیادہ ادائیگی پر ایک کروڑ 38 لاکھ کا نقصان ہوا، پراجیکٹ اسٹاف کو پی سی ون میں منظور رقم سے اضافی ادا کرنے پر 73 لاکھ کا نقصان ہوا۔

آن لائن فارن ویری فکیشن فیس میں کنٹرولر امتحانات اور رجسٹرار کا 40 فیصد حصہ رہا، ویری فکیشن اسسٹنٹ کا بھی آن لائن ویری فکیشن فیس میں 20 فیصد حصہ مختص ہے۔

فیسوں میں ملازمین کو حصہ دینے کا فیصلہ یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے 2012ء میں کیا تھا، ڈگریوں اور ڈی ایم سیز کے اجراء اور تصدیق کی فیسیں 1 ہزار سے 3 ہزار تک ہیں۔

ڈگریوں کے آن لائن فارن ویری فکیشن کی فیس 50 ڈالرز ہے، پشاور یونیورسٹی میں سالانہ 20 ہزار سے زیادہ ڈگریاں جاری اور ویری فائی ہوتی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ چرس اور افیون کے پیکٹس سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑی سے ملے ہیں۔

ویری فکیشن کی مد میں سالانہ 2 کروڑ روپے میں سے 16 لاکھ سیکریسی اسٹاف وصول کرتا ہے، ڈگریوں کے اجراء کی مد میں سالانہ 3 کروڑ 30 لاکھ میں سے 26 لاکھ سیکریسی اسٹاف وصول کرتا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ 2012ء سے پشاور یونیورسٹی کے سیکریسی اسٹاف کو کروڑوں روپے اپنی تنخواہ کے علاوہ دیئے گئے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.