پشاور ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جلسوں کیلئے دائر توہین عدالت کیس میں الیکشن کمیشن حکام کو طلب کرلیا گیا۔
پی ٹی آئی جلسوں کیلئے دائر توہین عدالت کیس پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انوار اور جسٹس ایس ایم عقیق شاہ نے کی۔ ایڈووکیٹ جنرل، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی ) اور ایس ایس پی آپریشنز عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ 10دسمبر کو ہم پشاور میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں، ابھی تک اجازت نہیں دی گئی، دیگر پارٹیاں جلسے کر رہی ہیں لیکن پی ٹی آئی کو اجازت نہیں دی جا رہی۔
جسٹس اعجاز انور نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو درخواست موصول ہوئی ہے، اے ڈی سی نے بیان دیا کہ جی ہمیں درخواست موصول ہوئی اسے قانون کے مطابق دیکھا جائے گا۔
عدالت نے کہا کہ جلسوں کی اجازات کیلئے آپ کس سے رپورٹ لیتے ہیں، اے ڈی سی نے کہا کہ پولیس اور اسپیشل برانچ سے رپورٹ کے بعد جلسے کی اجازت کا فیصلہ ہوتا ہے، فاضل جج نے کہا کہ کسی اور جگہ سے بھی رپورٹ لیتے ہیں یا صرف پولیس سے۔
جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ جب پی ٹی آئی والے جلسہ کرتے ہیں تو دفعہ 144 لگا لیتے ہیں۔ ایسے ماحول میں الیکشن کیسے ممکن ہو سکتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو طلب کرتے ہوئے سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.