سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023ء کو چیلنج کر دیا گیا۔
مقامی وکیل شاہد رانا نے اس ضمن میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں بینچز کی تشکیل چیف جسٹس کا انتظامی اختیار ہے، آئین میں ترمیم کے بغیر سوموٹو میں اپیل کا حق ممکن نہیں۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ ایکٹ سپریم کورٹ کے اختیارات پر پابندی لگانے کے مترادف ہے۔
وکیل شاہد رانا نے عدالتِ عظمیٰ سے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023ء کو کالعدم قرار دیا جائے۔
Comments are closed.