چوہدری پرویز الہٰی نے وزارت اعلیٰ کا چارج سنبھالتے ہی صوبے میں 50 سے زائد اہم افسر تبدیل کر دیے۔
ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ کو تبدیل کرنے کے بعد کسی اور کو اضافی چارج بھی نہیں دیا گیا، سی سی پی او لاہور کو بھی تبدیل کر دیا گیا جبکہ ڈی آئی جی آپریشنز کو سی ٹی ڈی میں تبدیل کرکے 12 گھنٹے بعد ہی او ایس ڈی بنا دیا گیا۔
پنجاب میں حکومت تبدیل ہوتے ہی وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی نے اہم عہدوں پر تبادلے شروع کردیے۔
حمزہ شہباز دور کے آخری دنوں میں چیف سیکریٹری پنجاب کامران علی افضل اور آئی جی پولیس راؤ سردار نے اپنے تبادلوں کی درخواست کی تھی جس پر آئی جی راؤ سردار کو تو آئی جی پولیس ریلویز لگا دیا گیا لیکن چیف سیکریٹری پنجاب کامران علی افضل کو تبدیل نہیں کیا گیا۔
اب چیف سیکریٹری کامران علی افضل نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ذاتی وجوہ کی بنا پر اس عہدے پر مزید کام نہیں کرسکتے، چیف سیکریٹری نے عملی طور پر کام بھی چھوڑ دیا ہے، وہ کابینہ اجلاس اور وزراء کی حلف برداری تقریب میں بھی شریک نہیں ہوئے۔
کابینہ کے اجلاس میں سیکریٹری کے فرائض سیکریٹری آئی اینڈ سی زید بن مسعود نے انجام دیے، اسی طرح ایڈیشنل آئی جی پنجاب جیسا اہم عہدہ بھی خالی پڑا ہے، پرویز الہٰی حکومت نے اس عہدے سے عثمان انور کو تبدیل تو کر دیا تاہم اس عہدے کا اضافی چارج تک کسی کو نہیں دیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے پرنسپل سیکریٹری نبیل اعوان کو بھی تبدیل کرکے ان کی جگہ سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی کو تعینات کردیا، ڈی جی ایل ڈی اے، ڈی جی ایف ڈی اے، سی سی پی او لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور سمیت مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز بھی تبدیل کر دیے گئے۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب کو بھی او ایس ڈی بنا دیا گیا، ان کا چارج ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم کو دے دیا گیا۔
سیکریٹریٹ ذرائع کے مطابق یوم عاشور کے بعد صوبے میں مزید کئی اہم تبادلے متوقع ہیں۔
Comments are closed.