پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا ہے کہ آسٹریلیا ہمارے لیے ہمیشہ ایک مشکل وینیو رہا ہے، پرتھ میں ہماری حکمت عملی درست نہیں تھی۔
جیو نیوز سے گفتگو میں محمد وسیم نے کہا کہ آپ کسی بھی ٹیسٹ میں بغیر اسپیشلسٹ اسپنر کے نہیں اتر سکتے، آسٹریلیا میں نڈر ہوکر بیٹنگ کرنا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا میں جس ٹیم کی بولنگ پرفارم کرے گی وہ جیتے گی، ہم اکثر بیٹنگ کو ذمے دار ٹھہراتے ہیں، مگر دیکھا جائے تو مسئلہ بولنگ کا ہے۔
سابق چیف سلیکٹر نے یہ بھی کہا کہ ملیبرن ٹیسٹ میں شاہین شاہ آفریدی کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا، حسن علی اور میر حمزہ کے ہوتے ہوئے آل راؤنڈرز کے ساتھ اترنا سمجھ سے باہر تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آپ کو ٹیسٹ کرکٹ میں تجربہ کار پلیئرز کو ترجیح دینا ہوگی، اگر آپ سینیئرز کو لے جا رہے ہیں تو میچ کھلائیں، ورنہ لے کر نہ جائیں۔
محمد وسیم نے کہا کہ ملیبرن میں اسپشلسٹ اسپنر کو کھلانا کافی ضروری ہے، اگر آپ کے 7 بیٹرز کچھ نہیں کر پا رہے تو 8 یا 9 بھی نہیں کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 3 ٹیسٹ کے لیے 18 پلیئرز لے جانے سے لگتا ہے آپ کلیئر نہیں ہیں، ایک ٹور کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کافی ہوتا ہے۔
سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ شان مسعود پر پریشر ہوگا کہ وہ رنز کرے، بابر اعظم کو بھی اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو بولنگ میں کردار شاہین آفریدی کا ہے وہ بیٹنگ میں بابر اعظم کا ہے، میچ جیتنے کے لیے ضروری ہے کہ یہ دونوں بہتر کھیل پیش کریں۔
Comments are closed.