وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کنسٹرکشن انڈسٹری بڑھ رہی ہے۔
ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہاؤسنگ انڈسٹری جب ترقی کرتی ہے تو 30 مزید صنعتیں چلنا شروع ہوجاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گھر بنانے کے لیے 124 ارب روپے کی پروجیکٹ کی منظوری دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ماضی میں تنخواہ دار طبقہ اپنا گھر ہی نہیں بنا سکتا تھا، اندازہ ہے تنخواہ دار طبقہ مہنگائی کی وجہ سے مشکل میں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کے لیے 88 ہزار یونٹس بن رہے ہیں، زیادہ تر 2022 میں مکمل ہو رہے ہیں۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 5 اعشاریہ 37 کی شرح سے آگے بڑھ رہی ہے، کورونا کے باوجود پاکستان میں غربت کم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ ریکارڈ ہیں، ٹیکس کلیکشن بھی ریکارڈ ہے، بیرون ملک سے رقوم بھیجنے میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بینکوں کی ٹریننگ نہیں تھی کہ عام آدمی قرض لینے آئے تو کیسے مدد کرنی ہے، حکومت کم قیمت ہاؤسنگ میں مدد کر رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گھروں کی بہت قلت ہے، دنیا میں مارگیج فنانسنگ 80 فیصد سے اوپر ہوتی ہے، آپ کے پاس گھر بنانے کے لیے رقم نہیں تو بینکوں سے قرض لے سکتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ 1400 ارب روپے دیہاتوں میں گئے جس سے کسانوں کو فائدہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے چاروں انڈیکیٹرز میں پاکستان میں غربت کم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کورونا کے دوران تعمیراتی صنعت کو بند نہیں ہونے دیا، پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوتے جائیں گے۔
Comments are closed.