پاکستان آج صبح 4 بجے سے برطانیہ کی ریڈ لسٹ میں شامل ہوگیا۔ جس کے بعد پاکستان سے صرف برطانوی شہری یا قیام کی اجازت رکھنے والے افراد ہی برطانیہ آسکیں گے۔ ان لوگوں کو اپنے خرچے پر 10 دن ہوٹل میں قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔
پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے پر برطانیہ کے تقریباً 50 ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم بورس جانسن کو خط لکھا تھا۔ برطانیہ کے 50 ارکان پارلیمنٹ نے اپنے خط میں مطالبہ کیا کہ وہ اعداد و شمار پیش کیے جائیں جن کی بنیاد پر پاکستان اور بنگلادیش کو 9 اپریل سے ریڈ لسٹ میں ڈاالا گیا۔
ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ ریڈ لسٹ میں ڈالنے اور نکالنے کا طریقہ کار بھی بتایا جائے اور یہ بھی بتایا جائے کہ ریڈ لسٹ کا دوبارہ جائزہ کب لیا جائے گا۔
Comments are closed.