جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملہ، ن لیگی قیادت کے دوسرے روز بھی مشورے

ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے دوسرے روز بھی مشورے ہوئے جہاں ایاز صادق، روحیل اصغر، طلال چوہدری کا معاملہ حل کرنے کی کوشش کی گئی۔ 

ذرائع نے بتایا کہ این اے 121 سے روحیل اصغر نے پارٹی قیادت کو الیکشن لڑنے کا واضح عندیہ دے دیا جبکہ این اے 121 کی 12 یونین کونسل کے چیئرمین حضرات نے ایاز صادق کی حمایت کردی۔

اسی طرح ایاز صادق نے این اے 119 اور 117 میں بھی کاغذات جمع کروا رکھے ہیں۔

شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ میں نے کسی اور حلقے سے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروا رکھے، اس لیے میں اپنے اسی حلقے سے ہی الیکشن لڑوں گا۔

ذرائع نے بتایا کہ ہفتہ کے روز ہونے والے اجلاس میں ایاز صادق نے بھی اپنا مؤقف پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ حلقے کے لوگ کہتے ہیں کہ وہ اپنے حق کےلیے نہیں لڑسکتے۔ ایاز صادق نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ضد کرنا اور منوانا جانتے ہیں لیکن پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ این اے 96 جڑانوالہ میں طلال چوہدری اور نواب شیر وسیر کا معاملہ بھی حل طلب ہے۔ ن لیگ میں طلال اور شیر وسیر کے لیے الگ الگ مضبوط گروپ کام کر رہے ہیں۔ 

ذرائع نے کہا کہ نواب شیر وسیر پی ٹی آئی کے منحرف ارکان میں سے ہیں، شہباز شریف کی رائے ہے کہ نواب شیر وسیر کو ٹکٹ جاری کیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے بعض رہنماؤں نے نواب وسیر کو ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ 

ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ کی آئی پی پی سے بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ زیر غور ہے، ن لیگ اور آئی پی پی کی قیادت کے مشورے جاری ہیں۔

آئی پی پی کو ن لیگ لاہور میں 1 ایم این اے اور 2 ایم پی اے کی سیٹ دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ن لیگ کے پارلیمانی بورڈ میں آئی پی پی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر سوال بھی اٹھا تھا۔ 

ذرائع نے بتایا کہ نارووال میں احسن اقبال اور دانیال عزیز کا جھگڑا بھی جاری ہے۔ احسن اقبال نے دانیال عزیز کے این اے 75 کے نیچے پی پی 54 میں کاغذات نامزدگی جمع کروادیے۔ پی پی 54 میں دانیال عزیز اپنے نمائندے کو ٹکٹ دلوانا چاہتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.