سابق وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے وکالت لائسنس کی بحالی کے معاملے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خط پر پاکستان بار کونسل میں جواب جمع کروادیا ہے۔
فروغ نسیم نے مؤقف اختیار کیا کہ میرا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور اُن کے خاندان کے ساتھ کوئی ذاتی عناد نہیں ہے۔
سابق وزیر قانون نے مزید کہا کہ 20 روز گزر جانے کے باوجود لائسنس بحال نہ کرنا معنی خیز ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جسٹس قاضی عیسیٰ کیس میں کسی کی ذاتی ہار جیت نہیں ہوئی، کیس دراصل عوام کی ہار جیت کا معاملہ ہے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا انرولمنٹ کمیٹی سے دستبردار ہونا تاخیر کرنے کے مترادف ہے۔
Comments are closed.