مسلم لیگ نون کے رہنما مفتاح اسماعیل کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقے 249 کے ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی مکمل گنتی دوبارہ کرانے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا گیا ہے۔
مسلم لیگ نون کی جانب سے حلقہ این اے 249 میں ووٹوں کا فارنزک آڈٹ کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھا گیا ہے۔
اس حوالے سے مسلم لیگ نون کے امیدوارمفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ 34 پولنگ اسٹیشنوں سے پریزائیڈنگ افسروں نے نتیجہ واٹس ایپ نہیں کیا۔
مفتاح اسماعیل نے چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ہمیں 30 سے زائد پولنگ اسٹیشنز سے رزلٹ موصول نہیں ہوئے، ہمیں بعض پریزائیڈنگ افسران کے رویّے پر شدید تحفظات ہیں۔
انہوں نے خط میں کہا ہے کہ کئی فارم 45 پر دستخط نہیں تھے، آپ سے درخواست ہے کہ ووٹوں کی مکمل گنتی دوبارہ کرائی جائے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آر او قانون پر عمل کرتے ہوئے اس کم فرق کے باوجود ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی ہدایت نہیں دے رہا۔
نون لیگی امیدوار نے کہا ہے کہ ہمارے پاس فارم 45 پر ووٹوں کی گنتی آر او کی جانب سے دیئے گئے فارمز سے مختلف ہے، ہمیں آر او کی جانب سے فارم 45 فراہم نہیں کیئے گئے۔
انہوں نے خط میں کہا ہے کہ ہمیں آر او نے پولنگ اسٹیشن کے حساب سے رزلٹ سمری فراہم نہیں کی، ہم نے آر او سے واٹس ایپ نتائج کی وصولی کے وقت کی رسید مانگی تھی جو نہیں دی گئی۔
مفتاح اسماعیل نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو نتائج کو حتمی شکل دینے سے روکا جائے، این اے 249 کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کرائی جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ آر او نے ہماری ساری درخواستیں مسترد کر کے واضح جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے، آدھے سے زیادہ فارم 45 پر آر او نے دستخط نہیں کیئے۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی اس حوالے سے کہہ چکے ہیں کہ مسلم لیگ نون دوبارہ گنتی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دے دے، اپنا قانونی حق استعمال کرے، ہم اپنا قانونی حق استعمال کریں گے۔
Comments are closed.