وزارت ہاؤسنگ نے ملک میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔
وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے قومی اسمبلی میں کہا 50 لاکھ گھر نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی بنارہی ہے جسے براہ راست وزیر اعظم دیکھ رہے ہیں اس حوالے سے تمام سوالات کے جوابات بھی ان سے ہی لیے جائیں۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، وفاقی وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے ایوان کو 50 لاکھ گھروں کی تعمیر سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے انکار کردیا۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا وزارت ہاؤسنگ کا اس معاملےسے کوئی لینا دینا نہیں۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی اور وزیر اعظم براہ راست اسے دیکھ رہے ہیں، جواب بھی وہ ہی دے سکتے ہیں۔
طارق بشیر چیمہ نے ایوان کو بتایا وفاقی حکومت کے ملازمین کے لیے بغیر نفع نقصان ہاؤسنگ کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، 1995 میں سرکاری ملازمین کے لیے گھر بنانے پر پابندی لگائی گئی تھی، جو آج تک جاری ہے، اب سرکاری ملازمین کو گھر بنانے کے لیے بینک فنانسنگ کی سہولت دی جائے گی۔
ایوان کو بتایا گیا کہ مقامی سطح پر کورونا ویکسین کی تیاری شروع کردی گئی ہے، کینسائنو ویکسین این آئی ایچ میں تیار کی جارہی ہے جو رواں ماہ کے آخر تک عوام کو لگانےکے لیے دستیاب ہوگی، اب تک درآمد کی گئی ویکسین کا 91فیصد حکومت نے خریدا ہے، باقی 9 فیصد چین نے عطیہ کی ہے۔
وزیرمملکت علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں صحافیوں کے تحفظ کا بل پیش کیا، اس سے پہلے نفیسہ شاہ نے اسی حوالے سے اپنا نجی بل واپس لیا۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے حوالے سے 2 آرڈیننسز بھی ایوان میں پیش کیے گئے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اب پیر کی شام چار بجے ہو گا۔
Comments are closed.