وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب اور مشیرِ داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ شہباز شریف کی مبینہ ضمانت کا فیصلہ عدالت نے نہیں بلکہ ایک چپڑاسی نے سنایا۔
سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں انھوں نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ شہباز شریف کی ضمانت کے معاملے پر دونوں ججوں کا اتفاق نہیں ہوسکا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ چیف جسٹس کو اس بات کی تحقیق ضرور کرنی چاہیے کہ جب عدالتی کارروائی جاری تھی تو میڈیا نے ضمانت کی پیشگی خبر کس کی ایما پر چلائی۔
انھوں نے کہا کہ لیگی وکلا اور رہنما، ججوں سے فیصلہ سنے بغیر کیسے گھنٹوں قوم کو گمراہ کن بھاشن دیتے رہے۔
مشیر داخلہ نے کہا کہ شہباز شریف کی ’نکی جئی ہاں‘ کے لیے بےتابی تو سمجھ میں آتی ہے لیکن ن لیگی معزز وکلا کی بے ایمانی سمجھ نہیں آتی۔
Comments are closed.