پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما پیر محمد امین الحسنات کی پی ٹی آئی میں شمولیت انتہائی اہم ہے۔
یہ بات پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے بیان میں کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ امین الحسنات اور ان کا خاندان سرگودھا، راولپنڈی ڈویژن، پورےملک اور اوورسیز پاکستانیوں میں اثر رکھتا ہے۔
اس سے قبل کیے گئے ٹوئٹ میں پنجاب کے نگراں وزیرِ اعلیٰ کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ آرٹیکل 224 اے کے مطابق الیکشن کمیشن 4 ناموں میں سے کسی ایک کو 2 دن کے اندر نگراں وزیرِ اعلیٰ نامزد کرے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ نام پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے الیکشن کمیشن کو بھیجے جائیں گے، کمیشن اپنی طرف سے نام نہیں دے سکتا، امید ہے کہ الیکشن کمیشن شریف اور زرداری کے فرنٹ مین کی بجائے بہتر نام کا انتخاب کرے گا۔
ایک اور ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کا اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفوں کو عدالت میں چیلنج کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، تمام اراکین نے استعفیٰ ملک میں عام انتخابات کی راہ ہموار کرنے کے لیے دیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کی منزل اب قریب ہے، اس وقت 64 فیصد نشستیں خالی ہو چکی ہیں، پنجاب اور خیبر پختون خوا میں عام انتخابات کا ڈھول بج چکا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو ایف آئی اے کی جانب سے بے گناہ قرار دیے جانے کے عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک بیان میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا ہے کہ جب سے یہ حکومت اقتدار میں آئی ہے ان کا ایک ہی مقصد اپنے مقدمے ختم کرانا ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ سلیمان شہباز کو کلین چٹ ملنا اسی سلسلے کی کڑی ہے، مریم نواز اور شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، سپریم کورٹ میں پیر کو درخواست دائر کریں گے۔
Comments are closed.