نیب کی ٹیم اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گرفتار کیے بغیر 15گھنٹے بعد واپس چلی گئی، نیب ٹیم گزشتہ روز سہہ پہر 4 بجے کراچی میں آغا سراج درانی کےگھر پہنچی تھی۔
سراج درانی کے ملازمین مزاحمت کرتے رہے، ساری رات گھر کے باہر موجود رہے، حامیوں نے ناشتہ بھی سراج درانی کے گھر کیا جبکہ نیب ٹیم کو گھر کے اندر جانے نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگر کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا، عدالت نے آغا سراج درانی سمیت 11 ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔ 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس اقبال کلہوڑو نے تحریر کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نیب کا الزام ہے کہ آغا سراج درانی نے غیر قانونی آمدنی سے بچوں کے نام پراپرٹی خریدی ہے۔ عدالت کے تحریری فیصلے کے مطابق آغا سراج کی آمدنی اور اثاثوں میں ایک ارب 61 کروڑ روپے کا فرق ہے۔
دوسری جانب کراچی میں اپنے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے بیٹے آغا شہباز درانی نے کہا کہ گھر میں صرف خواتین ہیں، صرف ایک لیڈی سرچر جائے اور چیک کرلے، یہ ممکن نہیں کہ یہ افراد جا کر ہمارے کمروں اور باتھ رومز کی تلاشی لیں، ہم نے پہلے بھی مقدمات کا سامنا کیا، اب بھی ایسے ہتھکنڈوں کا سامنا کریں گے۔
Comments are closed.