ہفتہ 24؍محرم الحرام 1445ھ12؍اگست 2023ء

نگراں وزیر اعظم کون ہوگا؟،فیصلہ کن مشاورت جاری

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف اور اپوزینش لیڈر راجہ ریاض کی اہم بیٹھک جاری ہے جس میں نگراں وزیراعظم کا نام طے کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

تفصٰلات کے مطابق راجہ ریاض اور شہباز شریف کی فیصلہ کن ملاقات ، ملاقات میں نگراں وزیر اعظم کے نام پر مشاورت جاری ہے ، راجہ ریاض نے نگراں وزیر اعظم کیلئے 3 نام شہباز شریف کو دیئے تھے ویزراعظم نے گزشتہ شب اتحادی رہنماؤں سے تین ناموں پر مشاورت کی تھی۔

وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کا آج آخری دن ہے، نام فائنل نہ ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے گا۔

قومی اسمبلی کو تحلیل ہوئے تین دن ہو گئے ہیں لیکن ابھی یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کہ نگراں وزیر اعظم کون ہو گا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض دونوں سے کہا ہے کہ وہ آج ہی نگراں وزیراعظم کے لیے متفقہ نام دیں۔

نگراں وزیراعظم کے لیے متفقہ امیدوار کا فیصلہ کرنے کے لیے وزیراعظم نے جمعے کی رات اتحادیوں سے مشاورت کی۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لیے ان کی راجہ ریاض سے بات ہوئی ہے اور آج ان سے مزید بات چیت کریں گے۔

انہوں نے صدر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ صدر نے انہیں نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لیے خط لکھا، اس ملاقات کے لیے آٹھ دن تھے۔

دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف نے اتحادی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرتے ہوئے الیکشن لڑنے کے خیال کی حمایت کی ہے۔ قبل ازیں جمعہ کو وزیراعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ نگراں وزیراعظم کا فیصلہ آج رات یا کل تک کر دیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ 16 ماہ میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، گزشتہ 16 ماہ تک وزیراعظم رہنا ان کا مشکل ترین سیاسی فرض تھا۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی غیر دانشمندانہ اور لاپرواہی کی وجہ سے ملک کو نقصان اٹھانا پڑا جس سے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوئے۔

 چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کا فیصلہ آج رات یا کل ہو جائے گا جس پر روشنی ڈالتے ہوئے لگتا ہے کہ صدر کو خط لکھنے کی جلدی تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ تین دن میں کوئی فیصلہ نہ ہوا تو پارلیمانی کمیٹی تین دن میں فیصلہ کرے گی اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں الیکشن کمیشن معاملے کو دیکھے گا جب کہ اتحادیوں سے مشاورت آج رات ہوگی۔

انہوں نے پی ٹی آئی کے چیئرمین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعد میں وہ برداشت کر رہے ہیں جو انہوں نے اپنی مخالفت کی تھی جبکہ امریکہ سمیت غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ تعلقات کو مکمل طور پر غیر مستحکم کیا تھا۔

You might also like

Comments are closed.