بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

نور قتل کیس، ملزم ظاہر کے والدین کا اخبار میں تعزیتی نوٹس

اسلام آباد میں قتل کی جانے والی سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین نے اخبار میں ایک تعزیتی نوٹس شائع کروایا ہے۔

ملزم ظاہر کے والدین کی جانب سے شائع کیے جانے والے پیغام میں کہا گیا کہ نور کے قتل کے معاملے پر اس دُکھ کی گھڑی میں ہم مقتولہ کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔

پولیس نے پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکرجعفر اور والدہ عصمت آدم جی کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی عدالت نے پیش کردیا۔

انہوں نے کہا کہ نور کے قتل کے سنگین جُرم کی مذمت کرتے ہیں، اس مشکل وقت میں ہمارے پاس نور کے اہل خانہ اور دوست احباب کو تسلی دینے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔

عصمت اور ذاکر جعفر کی جانب سے شائع کروائے گئے پیغام میں کہا گیا کہ بحیثیت والدین اس وقت مقتولہ نور کے والدین جس اذیت اور کرب سے گزر رہے ہیں، اُس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتا۔

پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تعزیتی پیغام میں ظاہر جعفر کے والدین کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس مشکل وقت میں نور کے اہل خانہ کے ہمراہ کھڑے ہیں ، ہم اُمید کرتے ہیں کہ اس کیس میں قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہرجعفر کے والدین کا کہنا ہے کہ بیٹے کیساتھ ہیں نہ اس جرم میں کیس کی پیروی کریں گے۔

یہ بھی کہا گیا کہ ہم دعاگو ہیں کہ اللہ نور مقدم کے اہل خانہ کو اس بڑے نقصان پر برداشت، صبر اور حوصلہ دے۔

واضح رہے کہ 20 جولائی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 27 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کیس کی تفصیلات اور اپڈیٹس کیلئے فیملی نے ٹوئٹر پر اکاؤنٹ بنالیا۔

واضح رہے کہ 20 جولائی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 27 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.