اسلام آباد میں قتل ہونے والی پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کے بعد بحالی مرکز کے مالک کو بھی گرفتارکرلیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تھراپی ورکس نامی بحالی سینٹر کے مالک کو بھی گرفتار کر کے شاملِ تفتیش کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تھراپی ورکس کے مالک، ملزم کے والدین اور دو ملازمین کو آج ڈیوٹی جج کے روبرو پیش کیاجائے گا۔
اسلام آباد پولیس نے رات گئے تصدیق کی کہ نور قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو گرفتارکرلیا گیا ہے ساتھ ہی گھر کے چوکیدار اور دو مزید ملازمین کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کے والدین اور دو ملازمین کو جرم چھپانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
گزشتہ روز عدالت سے پولیس نے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملزم سے آلہ قتل چاقو برآمد کیا گیا، ملزم کے پاس سے برآمد کیا گیا پستول اور آہنی مکا بھی قبضے میں لے لیا گیا تھا۔
بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے نور مقدم قتل کیس میں گرفتار ملزم ظاہر ذاکر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن کی توسیع کرتے ہوئے مزید تفتیش کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 20 جولائی کی رات ملزم ظاہر کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جہاں نور کے والدین کے مطابق ملزم نے تیز دھار آلے سے قتل کیا اور سر جسم سے الگ کیا تھا۔
مقدمہ میں سابق پاکستانی سفیر شوکت علی نے بتایا کہ ان کی بیٹی نور مقدم جس کی عمر 26سال ہے اس کو ملزم ظاہر نے تیز دھار آلہ سے قتل کیا،پولیس کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشددکے نشانات پائے گئے جب کہ سر دھڑ سے الگ تھا۔
Comments are closed.