وزیرِاعظم عمران خان کے مشیرِ داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کی مدعیت میں درج کرائے گئے مقدمے میں گرفتار ہونے والے ان ہی کی پارٹی پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے نذیر چوہان کی گرفتاری کے معاملے سے پنجاب اسمبلی لا علم نکلی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ کسی بھی رکنِ اسمبلی کی گرفتاری کے فوری بعد اسمبلی کو اطلاع دی جاتی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ نذیر چوہان کی گرفتاری سے قبل اور نہ بعد میں پنجاب اسمبلی کو مطلع کیا گیا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گرفتاری کے بعد نذیر چوہان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا لیکن پنجاب اسمبلی کو اطلاع نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ شہزاد اکبر نے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف سالِ رواں میں مئی کے مہینے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔
شہزاد اکبر نے مقدمے کے لیے دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ نذیر چوہان نے ٹی وی پروگرام میں مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کیئے، نذیر چوہان کے الزامات سے میری زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
درخواست میں شہزاد اکبر نے مؤقف اپنایا کہ نذیر چوہان کی گفتگو کا مطلب کرپشن کے خلاف کام کی حوصلہ شکنی ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیرِ داخلہ و احتساب نے درخواست میں اپیل کی تھی کہ نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کر کے سخت ایکشن لیا جائے۔
Comments are closed.