
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ٹیکس تجاویز کی منظوری دے دی، جس کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کیلئے گاڑیوں کی رجسٹریشن کا ٹیکس 100فیصد بڑھا دیا گیا۔
نان فائلر کو پراپرٹی خریدنے پر 5 فیصد ٹیکس دینا ہوگا، بیرون ممالک ڈکلیئرڈ اثاثوں کی قیمت پر پاکستانیوں کو ایک فیصد کیپٹل ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں فنانس بل 2022 میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ٹیکس کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ریٹائرڈ اور سروِنگ آرمی ملازمین کیلئے پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس چھوٹ واپس لی جا رہی ہے، حکومتی ملازمین کیلئے بھی پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس چھوٹ واپس لی جا رہی ہے۔
کمیٹی نے ان تجاویز کی منظوری دے دی، جبکہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ ڈیم فنڈ کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، انکم ٹیکس چھوٹ دیگر رفاعی اداروں کو بھی حاصل ہے، نجی رفاعی اداروں کو ٹیکس کی چھوٹ دی جا رہی ہے۔
کمیٹی نے فلائنگ الاؤنس تنخواہ میں ضم کرکے ٹیکس لگانے کی مخالفت کی۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ کوئلہ، آلو، پیاز اور ٹماٹر کی درآمدی ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے، آئی پی پیز کی طرف سے کوئلے کی درآمد پر ڈیوٹی دو فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کردی گئی ہے۔
Comments are closed.