پاکستان کی دو خواتین کوہ پیما نائلہ کیانی اور ثمینہ بیگ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کےٹو کو سر کرنے کے لیے پیش قدمی کر رہی ہیں۔
ثمینہ بیگ کیمپ تھری پر پہنچ چکی ہیں، جبکہ نائلہ کیانی کیمپ ٹو سے چند میٹرز آگے ہیں۔
دونوں کوہ پیما کےٹو سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما بننے پر نظریں رکھے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب 16 سالہ عیشا ساجد بھی براڈ پیک سر کرنے کے لیے کیمپ ون پر پہنچ گئیں۔
نائلہ اور ثمینہ کےٹو سر کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کوہ پیما بننا چاہتی ہیں۔
نائلہ کیانی کےٹو پر کیمپ ٹو تک پہنچ چکی ہیں جہاں سے وہ آرام کے بعد کیمپ تھری کیلئے روانہ ہوں گی۔
ثمینہ بیگ اس وقت کیمپ تھری پر موجود ہیں، مزید پیش قدمی موسم سے مشروط ہے۔
نائلہ کیانی نے جیو کو پیغام دیا کہ اس وقت ٹیم کے ارکان کیمپ ٹو سے تھوڑا اوپر اور لوور کیمپ تھری سے نیچے قیام کر رہے ہیں۔
نائلہ کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ٹاپ پر پہنچیں یا ثمینہ، اعزاز پاکستانی خاتون کے نام ہوگا۔
دوسری جانب 16 سالہ کوہ پیما عیشا ساجد بھی براڈ پیک پر پیش قدمی کر رہی ہیں، وہ اس وقت کیمپ ون پر موجود ہیں۔
کامیابی کی صورت میں عیشا براڈ پیک سر کرنے والی کم عمر ترین کوہ پیما ہو جائیں گی۔
عیشا معروف کوہ پیما ساجد علی سدپارہ کی نگرانی میں براڈ پیک سمٹ کریں گی۔
دوسری جانب روسی کوہ پیما ڈینس اروبکو نے منفرد کارنامہ انجام دے دیا ہے۔
تجربہ کار ڈینس اروبکو نے 14 گھنٹے 40 منٹ میں براڈ پیک کو سر کرلیا، وہ پہلے ہی تمام 8 ہزار میٹر سے بلند 14 چوٹیاں سر کرچکے ہیں۔
Comments are closed.