بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

میں کئی لوگوں کو افغانستان سے رہائی دلوانے والوں میں سے ہوں، طاہر اشرفی

وزیرِاعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی ڈاکٹر علامہ طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ میں کئی لوگوں کو افغانستان کی جیلوں سے رہائی دلوانے والوں میں سے ہوں۔

اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ناموس رسالتﷺ پر حملہ ہونے کے بعد خاموشی کا سوچا بھی کیسے جاسکتا ہے؟

علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اہم مناصب پر اقلیتی لوگ موجود ہیں، پاکستان میں سب کو آئین اور قانون کے تحت رہنے کی اجازت ہے۔

نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ یکم مارچ سے استحکامِ پاکستان کانفرنس کا آغاز کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ طاہر اشرفی فورتھ شیڈول سے لوگوں کو نکلوا رہا ہے، تو کیا میں برا کر رہا ہوں؟

طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ میں کئی لوگوں کو افغانستان کی جیلوں سے رہائی دلوانے والوں میں سے ہوں۔

انھوں نے کہا کہ وفاق المدارس العربیہ سب کو سینے سے لگائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی پالیسی ہے کہ مدارس العربیہ کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے اسرائیل پر بات ہو تو فلسیطین کے مظالم کا ذکر کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وقف املاک کے معاملے پر اسپیکر کی سربراہی میں مذاکرات ہوئے، وفاقی وزیر مذہبی امور اور میں اس پر کام کر رہے ہیں، علماء سے ملاقاتیں بھی کر رہے ہیں۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ  انشااللّٰہ جلد ہی اس معاملے پر خوش خبری دوں گا۔

انھوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جو نیکی کا کام کیا وہ کوئی اور نہ کرسکا، عمران خان نے جو تقریر کی وہ کوئی اور نہیں کرسکتا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.