رہنما مسلم لیگ (ن) طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ کیا آرٹیکل 62، 63 صرف نواز شریف کیلئے بنا تھا؟ میں عمران خان کی نااہلی نہیں چاہتا، یہ ان کے کرتوت ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو 10 سال لاڈلا بنا کر سہولتیں دی گئیں، وہ ختم ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ اب پتا چلے گا کہ کون کتنا مقبول ہے، مسلم لیگ (ن) میں دو ہی مقبول لیڈر ہیں، نواز شریف اور مریم نواز، 2018 میں مریم نواز اور نواز شریف کو نااہل کیا گیا۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ 75 سال میں مسلم لیگ (ن) کے 9 سال نکال دیں تو پاکستان واپس 1947 پر چلا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی پارٹی نے کارکردگی دکھائی ہے تو مسلم لیگ (ن) نے دکھائی ہے، اب بھی اسحاق ڈار جیسے لوگ ہیں جو مشکل وقت میں کام کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان عمران خان نے ہمیں دیا ہے، سیاست کو داؤ پر لگا کر بری معیشت ٹھیک کر رہے ہیں، ہم نے وہ پاکستان چھوڑا تھا جس میں مہنگائی سب سے کم تھی۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہمارا ایک ہی نعرہ ہوگا، نوازشریف آئے گا، غریب کا چولہا جلائے گا، ہم نے تو مارشل لاء میں بھی الیکشن لڑے ہیں، ہم نفرت کی نہیں، کارکردگی کی سیاست کریں گے، ہم عوام کو بتائیں گے کہ ہم نے کیا کیا اور انہوں نے کیا کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ ہے کہ انتخابات نئی مردم شماری پر ہوں گے، رولز آف دی گیم طے نہیں کریں گے تو ایسا الیکشن کیا ملک کو استحکام دے سکے گا؟
انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ کیلئے دو نام ہم نے اور دو تحریک انصاف نے دیے تھے، نگراں حکومت ہماری نہیں الیکشن کمیشن کی حکومت ہے، ان کو چیف الیکشن کمشنر اور نگراں وزیراعلیٰ پر اعتراض ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کو پاکستان کے ہر آدمی جو بزدار نہیں ہے، اس پر اعتراض ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ضرورت شفاف انتخابات ہیں جن کے نتائج سب تسلیم کریں، ایسا الیکشن پاکستان کی ضرورت نہیں جو عمران خان یا کسی اور کی خواہش پوری کرے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ سب سے پہلی بات، ایسا الیکشن کمیشن جس کو سب تسلیم کریں ورنہ کل یہ کہیں گے نگراں حکومت نے دھاندلی کی اس لیے ن لیگ جیت گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ صرف چند گھنٹوں کیلئے ضد اور انا چھوڑنے کی بات ہے، بیٹھ کر طے ہو جائے گا، ایک کوشش ہونی چاہیے کہ لوگ آن بورڈ ہوں۔
Comments are closed.