وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ میرے خلاف جھوٹا کیس بنایا گیا تھا، یقین تھا حق اور سچ کی فتح ہوگی۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جو دعوے کیے گئے تھے، ان کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنانے میں صرف اور صرف عمران خان نیازی کا ہاتھ تھا، اس کےلیے پہلے اسلام آباد پولیس پر دباؤ ڈالا گیا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے مزید کہا کہ میرے خلاف مقدمہ بنانے کے دباؤ پر اسلام آباد پولیس کے آئی جی نے انکار کیا تو اُس کے بعد یہ کام اے این ایف سے کرایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے میرے سامنے تسلیم کیا تھا یہ معاملہ غلط ہوا ہے، اُنہوں نے مجھ سے وعدہ کیا کہ میں اسے ختم کراؤں لیکن بعد میں انہیں وقت ہی نہیں مل سکا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف اداروں کے خلاف بیانات دینے پر کیس درج ہے، اُن کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کے فارم ہاؤس میں غیر قانونی تعمیرات تھیں اس لیے سیل کیا۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ جب تک چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے بات نہیں ہوگی، ہم مفروضوں پر فیصلہ نہیں کریں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم چوہدری پرویز الہیٰ کو پیشکش نہیں کریں گے، اگر ایسی صورتحال پیدا ہوتی تو غور کیا جاسکتا ہے۔
Comments are closed.