انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے قائم مقام کپتان معین علی نے کہا ہے کہ میرا خاندان پاکستان سے ہے تو یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معین علی کا کہنا تھا کہ ہمارے کچھ بولرز ان فٹ ہیں، فٹنس پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریس ٹاپلے، کرس ووکس کو انجری ہے، مستقل کپتان جوز بٹلر کی انجری میں بہتری آرہی ہے، ہم بٹلر کو ورلڈکپ کےلیے مکمل فٹ چاہتے ہیں، ممکن ہے آخری دو میچز میں بٹلر ٹیم میں آجائیں۔
انگلش کپتان کا کہنا تھا کہ امید ہے جوز بٹلر آخری 2 میچز میں ایکشن میں ہوں گے، ہم اپنے فاسٹ بولرز کو احتیاط سے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب فاسٹ بولر تیار ہوں گے تب انہیں میچ کھلائیں گے۔
معین علی کا کہنا تھا کہ اب تک پچ کا معائنہ نہیں کیا لیکن کراچی کی کنڈیشنز کا اندازہ ہے۔
ٹیم میں اہم کھلاڑیوں کی عدم شمولیت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر کھلاڑی انجری کے باعث سیریز کا حصہ نہیں، صرف بین اسٹوکس آرام کے باعث سیریز کے لیے اسکواڈ میں شامل نہیں ہے۔
انگلش کپتان کا کہنا تھا کہ نوجوان کھلاڑیوں کے پاس موقع ہے اپنی صلاحیت دنیا کو دکھائیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا یہاں اسپنرز سے اتنا فرق پڑے گا۔
پاکستان ٹیم کے ہیڈکوچ ثقلین مشتاق سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ثقلین کی ہم بہت عزت کرتے ہیں، جب انگلینڈ کے کوچ تھے تو ان سے بہت سیکھا۔
معین علی نے یہ بھی کہا کہ میری فیملی پاکستان سے ہے تو یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
Comments are closed.