مگرمچھوں نے اپنے ہی پالنے والے 72 سال شخص کا شکار کر لیا
شمالی کمبوڈیا میں مگرمچھوں نے اپنے پالنے والے کسان کو ہی اپنا شکار بنا لیا ہے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک کسان کو اِن تقریباً 40 رینگنے والے جانوروں نے ان کے باڑے میں گرنے کے بعد ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ 72 سالہ لوان نیم انڈے دینے والے ان جانوروں میں سے ایک کو پنجرے سے باہر نکالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ ایک مگرمچھ نے ان کی چھڑی کو اپنے منہ میں دبوچ لیا اور اس سے انھیں اندر کی جانب کھینچ لیا۔
پولیس چیف مے سیوری نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس کے تالاب میں گرتے ہی ‘دوسرے مگرمچھوں نے اس پر حملہ کر دیا، یہاں تک کہ اس کی موت واقع ہو گئی۔’
یہ واقعہ جمعہ کو سیئم ریپ شہر کے قریب پیش آیا۔
مسٹر سیوری نے کہا کہ مسٹر نیم کے جسم پر دانت کے نشانات تھے اور ان کا ایک بازو غائب تھا۔
مقتول مقامی مگرمچھ فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر تھے۔
پہلے بھی ایسا ہو چکا ہے
سنہ 2019 میں اس علاقے کے ایک ایسے ہی فارم میں ایک دو سالہ بچی کو مگرمچھوں نے کھا لیا تھا۔ مگرمچھوں کا یہ باڑا عالمی شہرت یافتہ انگکور واٹ مندر کے قریب واقع ہے۔
ان جانوروں کو ان کے انڈے، جلد اور گوشت کے لیے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں پالا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مقامی میڈیا کے مطابق مقتول کا تعلق پو بینٹے چی گاؤں سے تھا۔
امریکی نیوز پورٹل سی بی ایس کے مطابق انگکور واٹ کے مشہور کھنڈرات کا گیٹ وے کہلانے والے شہر سیئم ریپ کے آس پاس مگرمچھوں کے بہت سے فارم ہیں۔
ان رینگنے والے جانوروں کو ان کے انڈوں، کھالوں اور گوشت کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کی تجارت کے لیے پالا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں رواں ماہ مگرمچھ کے حملے میں ہلاک ہونے والا کم از کم یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل مئی کے اوائل میں آسٹریلیا میں ایک لاپتہ 65 سالہ ماہی گیر کی باقیات دو مگرمچھوں کے اندر سے ملی تھیں۔
اس سے قبل گذشتہ سال میکسیکو کی ایک تفریح گاہ میں دو امریکی سیاحوں کو مگرمچھ نے اس وقت زخمی کر دیا تھا جب ایک رات کے وقت سمندر میں تیراکی کرنے گیا تھا جبکہ دوسرا اس کی مدد کے لیے پانی میں اترا تھا۔
Comments are closed.