اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجاوزات کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران مارگلہ پارک میں قائم مونال ریسٹورنٹ کو آج ہی سر بمہر (سیل) کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تجاوزات کے خلاف کیس کی سماعت کی جس کے دوران سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع اور چیئرمین سی ڈی اے عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کو کورونا ہوگیا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے سوال کیا کہ انوائرمنٹل لاز کا آپ کو معلوم ہے؟ آپ نے اس فیصلے پر بھی عمل نہیں کیا جس میں ریاستی زمین پر تجاوز کیا گیا، جو کچھ ہو رہا ہے وہ شاکنگ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورٹ آپ کو بلا کر بتاتی ہے، فیصلے دیتی ہے، اسلام آباد میں لاقانونیت ہے، یہ کورٹ بار بار فیصلے دے رہی ہے اور آپ کو بتا رہی ہے۔
عدالتِ عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اپنے حکم میں کہا کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے علاقے میں کوئی سرگرمی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ یہ زمین وفاقی حکومت کی ملکیت ہے، یہاں سے کوئی گھاس بھی نہیں کاٹ سکتا۔
عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ کیا آپ یہاں کسی ایسی بات کا دفاع چاہتے ہیں جس کا دفاع نہیں کر سکتے؟
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت 8 ہزار ایکڑ زمین دی گئی؟
عدالت کی جانب سے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں قائم مونال ریسٹورنٹ کو آج ہی سربمہر کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا۔
Comments are closed.