لاہور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر اور ق لیگ کے سینئر رہنما مونس الہٰی کے وکلاء کو بحث کےلیے 3 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے۔
مونس الہٰی کی اپنے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے منی لانڈرنگ مقدمے کے اخراج کےلیے درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کے اخراج کےلیے مونس الہٰی کے وکلاء کو بحث کےلیے طلب کیا ہے۔
دوران سماعت عدالت نے وفاقی حکومت اور مونس الہٰی کے وکلاء کو تحریری دلائل جمع کرانے کی ہدایت بھی کی۔
عدالت عالیہ نے مقدمے میں ایف آئی اے کو نوٹس دے کر انکوائری جاری رکھنے کی اجازت بھی دے دی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب کے لیے مہلت مانگی اور بتایا کہ بینک اکاؤنٹس اور بے نامی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ پیش کرنا چاہتے ہیں۔
مونس الہٰی کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ نیب قانون کے تحت اس معاملے کی 20 سال انکوائری کی گئی جو بعد میں بند کر دی گئی۔
اب ایف آئی اے نے اسی الزام پر تحقیقات شروع کردی ہیں، منی لانڈرنگ کا مقدمہ سیاسی انجینئرنگ کےلیے بنایا گیا اس لیے خارج کیا جائے۔
Comments are closed.