وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ منصوبہ بندی سے مسلح افواج کو نشانہ بنانے کی ہدایت دی گئی، شکست کھائی تو جنگی قیدیوں کی طرح معافیاں مانگ رہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پارٹی قیادت کے فیصلے غلط ہوں تو کارکن پر بوجھ بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اکیلے ایک شخص کی شہرت اہمیت نہیں رکھتی ہے، پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکن عمران خان کے غلط فیصلوں کا بوجھ اٹھا نہیں پا رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ انہوں نے اداروں کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا تھا، 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت تنصیبات پر حملے کیے گئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایلیٹ کلاس کی خواتین کے ذریعے تنصیبات پر حملے کرائے گئے، جی ایچ کیو، جناح ہاؤس پر حملے ٹارگٹڈ تھے، ان کی باقاعدہ ریہرسل ہوئی تھی۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ مسلح افواج ملک کی اساس ہیں، اساس پر حملے کا کہا گیا، خطرناک بات یہ ہے کہ منصوبہ بندی سے مسلح افواج کو نشانہ بنانے کی ہدایت دی گئی، شکست کھائی تو جنگی قیدیوں کی طرح معافیاں مانگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم، پی پی، مسلم لیگ، اے این پی پر پابندیاں لگائی جاچکی ہیں، ان پارٹیوں کے رہنما گرفتار ہوئے، مقدمات بنے، گرفتاری کوئی دھچکا نہیں ہوتی، سب گرفتار ہوتے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ نہیں کیا، ابھی صرف غور کررہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ امریکا پر الزامات لگانا، پھر ان کے ترلے کرنا، یہ فیصلے بوجھ ہیں، امریکی رکن کانگریس کی منتیں کرنے کی وڈیو سامنےآئی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ رکن کانگریس کچھ نہیں کہہ رہی تھی کیونکہ لابی نے لائن اپ کیا ہوا تھا، عمران خان امریکی رکن کانگریس سے منتیں کررہا تھا۔
Comments are closed.