الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں درخواست گزار اکبر ایس بابر اور پی ٹی آئی کو دستاویزات کی اسکروٹنی کی اجازت دی گئی ہے۔
فیصلے کے مطابق اسکروٹنی کمیٹی کے سامنے معاملہ طویل عرصہ زیر التوا رہا، دونوں فریقوں کو دستاویزات کی اسکروٹنی کے لیے 40 گھنٹےدیے گئے۔
ای سی پی کےتحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ سیاسی جماعت اور درخواست گزار نے دستاویزات بشمول بیان حلفی اور بیانات جمع کرائے۔
فیصلے کے مطابق دونوں فریقوں نے رپورٹ پر اپنے اعتراضات جمع کرائے، طویل سماعت کے بعد الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا کہ بعض عطیات اور فنڈز ممنوعہ ہیں۔
ای سی پی کے مطابق پی ٹی آئی نے کبھی ممبران کمیٹی یا بینک حکام پر جرح کی استدعا نہیں کی، موجودہ کارروئی صرف عطیات ضبط کرنے سے متعلق ہے جن کو ممنوعہ قرار دیا گیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق فریق کو نوٹس دینے اور اسے سننے کی دونوں شرائط کو پورا کیا گیا، اب پی پی او کے تحت کارروائی مکمل ہو چکی ہے۔
فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی کی درخواست کو قبول کرنا معاملے کو دوبارہ کھولنے کے مترداف ہے، پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے اعتراضات اور دعووں کو مسترد کیا اور کہا کہ اس مرحلے پر معاملے کو دوبارہ کھول کر جائزہ لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
Comments are closed.