وزیر اعظم عمران خان نے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے فوج کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج سے کہا ہے کہ وہ ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پولیس کی مدد کرے۔
وزیر اعظم نے قومی رابطہ کمیٹی برائے کورونا کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ لوگ ماسک کا استعمال لازمی کریں کیونکہ ماسک آدھی احتیاط ہے۔ احتیاط نہ کی تو دو ہفتوں میں حالات بھارت سے بدتر ہوجائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے ہاں وہ حالات نہیں جو بھارت میں ہیں، بھارت جیسے حالات ہوگئے تو شہر بند کرنا پڑیں گے، بھارت میں آکسیجن کی کمی ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لوگ آج کہہ رہے ہیں لاک ڈاؤن کردو، لاک ڈاؤن اس لیے نہیں کررہا کیوں کہ غریب مزدور طبقہ متاثر ہوگا، ہماری مساجد میں ایس او پیز پر عمل ہوا، ہماری مساجد سے کورونا نہیں پھیلا۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کوئی احتیاط نہیں کررہا ہے، کوئی ایس او پیز پر عمل نہیں کررہا ہے، ہم نے احتیاط نہیں کی تو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، لاک ڈاؤن سے معیشت کو نقصان پہنچے گا، دکانداروں، فیکٹریوں کو نقصان پہنچے گا، لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ نقصان غریب طبقے کو ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان واحد ملک تھا جس نےمساجد کو بند نہیں کیا، عوام سے اپیل کرتا ہوں ایس او پیز پر عملدرآمد کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل درآمدکرانے کےلیے فوج کو پولیس کی مدد کےلیے کہا ہے، دنیا میں کورونا کی ویکسین کی قلت ہے، ویکسین آبھی جائےتو سب کو لگانے میں ایک سال لگے گا۔
عمران خان نے کہا کہ لوگوں کو ماسک کی پابندی کرنے پر پورا زور لگائیں گے، ایس او پیز پر عمل کرانے کے لیے سختی کریں گے۔
Comments are closed.