وزارت خزانہ نے ملک میں گندم اور چینی کی مناسب قیمت پر دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں سیکریٹری خزانہ نے بریفنگ دی اور بتایا کہ پاکستان گھی، گندم اور چینی درآمد کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے سے مقامی منڈی میں بھی قیمتیں بڑھیں۔
سیکریٹری خزانہ نے یہ بھی کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں اضافہ کورونا وبا کے باعث پیداوار میں کمی کی وجہ سے ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں قیمتوں میں اضافہ سپلائی چین کا متاثر ہونا ہے۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے مناسب داموں پر گندم کی دستیابی کے لیے چیف سیکرٹریوں کوہدایت کی ہے۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے اس موقع پر 1950 روپے فی من گندم کے حساب سے دوبارہ اجراء شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے ملک میں چینی کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے شوگر کو جلد از جلد درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کمیٹی نے اجلاس میں ہدایت کی کہ حکومت کی مقررہ کردہ قیمت پر چینی کی فروخت یقینی بنائی جائے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں قیمتوں میں استحکام کے لیے دالوں سمیت دیگر اشیاء کے ذخائر اور ایگری مالز، کموڈیٹی ویئر ہاؤسز، اسٹوریج سہولیات قائم کرنے کے امور پر غور کیا گیا۔
Comments are closed.