پاکستان پیپلزپارٹی کی نائب صدر، سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ لوگ منہگائی کی سونامی سے پریشان ہیں، ملک خوفناک قرضوں کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔
شیری رحمان نے اپنے بیان میں حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ہر طرف بحران کی کیفیت ہے، تباہی سرکار کے بیچ خود سیاسی طوفان ہے، نہ پارلیمنٹ چل رہی ہے نہ معیشت نہ ہی ملک۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اب تک 33 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضےحاصل کیے ہیں، حکومت کے لیے گئے قرض میں یورو بانڈ بھی شامل ہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بیرونی قرض 18 کھرب روپے تک پہنچ گیا جو ایک سال میں 7.5فیصد بڑھا، مجموئی طور پر پبلک ڈیٹ 44 کھرب روپے سے اوپر ہو چکا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ صبح شام یہ دعویٰ کرتے تھے کہ قرض نہیں لیں گے، تباہی سرکار کی نا اہلی سے ہر پاکستانی 1لاکھ 75 ہزار کا مقروض ہے۔
شیری رحمان نے عالمی وبا کورونا وائرس کی صورتحال سے متعلق کا ہے کہ کورونا کی نہ ویکسین ہے نہ حالات سنبھالنے کا منصوبہ، شرمناک بات ہے حکومت نے پاکستان کی 1فیصد آبادی کو بھی ویکسین نہیں لگائی، ویکسین پر بھی چین کے بیل آؤٹ کا انتظار کیا گیا۔
Comments are closed.