ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات آج ان کی تدفین کے ساتھ مکمل ہوجائے گی۔ اس موقع پر تاریخ کے سخت ترین حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا ذرائع کے مطابق دنیا بھر سے آئے تقریباً 500 سربراہان مملکت اور اہم شخصیات کی سیکیورٹی بڑا اہم اقدام ہے۔
حفاظتی اقدامات کے پیش نظر 10 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکورٹی کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ میٹ پولیس کےعلاوہ برطانیہ کی تمام 43 ریجنل پولیس فورسز سے سینکڑوں اضافی اہلکار طلب کرلیے گئے۔
سیکیورٹی آپریشن میں شامل 10 ہزار اضافی پولیس افسران سمیت 15 سو فوجی اہلکار اور ایک ہزار رضاکار ہمہ وقت ڈیوٹی دیتے رہیں گے۔
جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 2 ہزار رضاکار سینٹ جان ایمبولینس کے ہمراہ 24 گھنٹے ڈیوٹی پر مامور رہیں گے۔
160 فائر برگیڈ، 10 فائر انجن اور 50 فائر فائٹرز بھی ملکہ کے تابوت کو دیکھنے کے لیے قطار میں کھڑے لوگوں کی خدمت میں حاضر رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق ملکہ کے آخری سفرکے دیدار کے لئے 10 لاکھ افراد کی وسطی لندن آمد متوقع ہے۔ ہجوم کومناسب طریقے سے کنٹرول کرنے کے لئے وسطی لندن میں 22 میل طویل آہنی بیرئیرزنصب کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ محکمہ ثقافت و میڈیا نے عوام سے درخواست کی ہے کہ قطارمیں شامل ہونے کی کوشش نہ کریں، کیونکہ مزید افراد کو شامل نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ قطار کے پاس پہلے سے موجود افراد کے لئے سیکیورٹی آفیسرز مناسب انتظام کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جنازے کے دوران فضائی شور کو کم سے کم رکھنے کے لیے ہیتھرو ایئرہورٹ پر متعدد فلائیٹس کو گراؤنڈ کیا جائے گا جبکہ وسطی لندن کی فضاؤں میں ڈرون اڑانے پر بھی عارضی پابندی عائد کی گئی ہے۔
حفاظتی اقدامات کے لیے وسطی لندن کی گلیوں اور سڑکوں پر موجود کوڑے دان اور سیوریج سسٹم کی تلاشی کا عمل جاری ہے۔
دریائے ٹیمز میں میرینز آفیسرز بھی حفاظتی ذمہ داریاں سر انجام دیں گے جبکہ لند کی اونچی عمارتوں کی چھتوں پر بھی پولیس اہلکار اور سنائپرز تعینات کیے گئے ہیں۔
ملکہ کے تابوت کو لندن سے ونڈسر لے جایا جائے گا جہاں مزید 2000 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اس دوران لیمبتھ برج کے قریب ہائی ٹیک سیکیورٹی کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2012 کے بعد یہ برطانوی تاریخ میں سب سے بڑا پولیس آپریشن ہوگا۔
Comments are closed.