عدالتوں میں تاخیری حربوں سے مقدمات میں التواء ختم کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ماتحت عدالتوں کو خط ارسال کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اب وکلاء کے منشی یا کلرک سول کورٹ میں پیش ہو کر تاریخ نہیں لے سکیں گے۔
عدالتِ عالیہ نے اپنے خط کے ذریعے وکلاء کی جگہ کلرکوں کے پیش ہونے کی پریکٹس ختم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے غیر ضروری التواء مانگنے پر ہرجانہ عائد کرنے کے ایکٹ پر بھی عمل درآمد یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔
Comments are closed.